انڈین فلم انڈسٹری کی امیر ترین اداکارہ کون ہیں

اگر آپ سے پوچھا جائے کہ انڈین فلم انڈسٹری کی امیر ترین اداکارہ کون ہیں تو شاید آپ کا جواب دپیکا پاڈوکون، ایشوریہ رائے، عالیہ بھٹ، پرینکا چوپڑا یا کترینہ کیف ہو سکتا ہے۔

لیکن ان میں سے کوئی جواب بھی درست نہیں ہے بلکہ ان سب کی دولت کو اگر ایک پلڑے میں رکھا جائے اور دوسرے پلڑے میں جوہی چاؤلہ کی دولت کو رکھا جائے تو جوہی چاؤلہ کی دولت کا پلڑا جُھک جائے گا۔
انڈیا کی یہ امیر ترین اداکارہ یوں ہی امیر ترین نہیں ہیں بلکہ اس میں ان کے کاروباری فیصلوں کا عمل دخل شامل ہے،

ایک بار جب جوہی چاؤلہ سے کسی نے ان کی ناکام فلموں کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ اُن کے ’خراب فیصلے تھے۔‘
ہاں! تو ہم لوگ آج جوہی چاؤلہ کی بات کیوں کر رہے ہیں۔ دراصل وہ 57 سال قبل آج ہی کے دن دہلی کے قریب معروف ہریانوی شہر امبالہ میں ایک پنجابی خاندان میں پیدا ہوئیں۔
اُن کے والد انڈین ریوینیو سروس میں ملازمت کرتے تھے جس کی وجہ سے اُن کا کنبہ بمبئی (آج ممبئی) منتقل ہو گيا جہاں انہوں نے اپنے سکول اور کالج کی تعلیم مکمل کی۔
دنیا بھر میں اداکاراؤں کے لیے مقابلۂ حسن کے راستے فلموں میں آنے کا راستہ سب سے آسان مانا جاتا ہے اور انڈیا میں 1980 کی دہائی کے بعد سے اس میں کافی تیزی نظر آتی ہے۔
پہلے میناکشی سیشادری 1981 میں 17 سال کی عمر میں مس انڈیا بنتی ہیں اور 1984 میں فلم ’ہیرو‘ سے بالی وڈ میں قدم رکھتی ہیں اور اُن کی پہلی ہی فلم سُپرہٹ ہوتی ہے۔
ان کے نقش قدم پر 13 نومبر سنہ 1967 کو پیدا ہونے والی جوہی چاؤلہ بھی 17 برس کی عمر میں مس انڈیا بنتی ہیں اور پھر 1986 میں فلم ’سلطنت‘ میں ایک چھوٹے سے رول سے فلموں میں آتی ہیں۔
تاہم عامر خان کی فلم ’قیامت سے قیامت تک‘ میں وہ پہلی بار ہیروئن کے طور پر آتی ہیں اور یہ فلم ان کی زندگی کی کامیاب ترین فلموں میں شمار ہوتی ہے۔
اس فلم کے بعد جوہی چاؤلہ نے اپنے حسن اور اداکاری سے جو قیامت ڈھائی ہے اس کی دھنک آج بھی محسوس کی جاتی ہے۔
شیکسپیئر کے معروف ڈرامے ’رومیو جولیٹ‘ کی طرز پر بننے والی فلم ’قیامت سے قیامت تک‘ کے لیے انہیں فلم فیئر کے لکس نیو فیس آف دی ایئر کا خطاب ملتا ہے وہیں انہیں بہترین اداکارہ کے لیے بھی نامزد کیا جاتا ہے