صبح جاگ کر سب سے پہلے فون استعمال کرنا کتنا نقصان دہ؟

موجودہ دور میں موبائل فون کا استعمال اس قدر بڑھ گیا ہے کہ انسان ہر چند لمحوں بعد موبائل فون کی سکرین دیکھتا رہتا ہے۔

یوں تو ٹیکنالوجی کو انسان کی زندگی آسان بنانے کے لیے بنایا جاتا ہے لیکن دوسری طرف اس کے استعمال کی وجہ سے انسانی زندگیوں پر کئی مہلک اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق بوسٹن کنسلٹنگ گروپ کا ایک سروے سامنے آیا ہے۔
سروے کے مطابق انڈیا کے 84 فیصد موبائل فون صارفین جاگنے کے فوراً بعد یا پھر 15 منٹ کے اندر موبائل فون کا استعمال کرتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق یہ صورت حال موبائل فون صارفین کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق جب انسان صبح جاگتا ہے تو اس کا دماغ ڈیلٹا سٹیٹ (گہرے سکون کی حالت) میں ہوتا ہے۔

اس کے بعد دماغ الفا سٹیٹ میں چلا جاتا ہے یعنی یہ ایک ایسا سٹیج ہوتا ہے جس میں میں آپ جاگے تو ہوتے ہیں لیکن پوری طرح سے آپ کا دماغ ابھی چل نہیں رہا ہوتا۔
اس کے بعد دماغ بیٹا حالت میں داخل ہوتا ہے جو کہ باقاعدہ پوری طرح سے فعال حالت ہوتی ہے۔
جب آپ جاگتے ساتھ ہی موبائل فون کا استعمال شروع کر دیتے ہیں تو دماغ ڈیلٹا سے بیٹا حالت میں داخل ہو رہا ہوتا ہے تو اس کی وجہ سے ذہن پر دباؤ بڑھ جاتا ہے۔
محققین کے مطابق تیزی سے رونما ہونے والی منتقلی کی وجہ سے بے چینی، چڑچڑاپن بڑھ جاتا ہے اور اس کی وجہ سے آپ دن بھر کام سے اُکتائے رہتے ہیں۔
ان مسائل سے نمٹنے کے لیے ماہرین کا خیال ہے کہ جاگنے سے 30 منٹ سے ایک گھنٹہ بعد موبائل فون استعمال کیا جانا چاہیے۔
رپورٹ کے مطابق گذشتہ چند برسوں کے دوران سونے سے قبل موبائل فون کے استعمال میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
اس عادت کی وجہ سے بھی آپ کے سونے کا معمول خراب ہو سکتا ہے جو بعد میں صحت کے متعدد مسائل کا باعث بھی بنتا ہے۔