کراچی کو فرنگیوں کی طرح سونے کی چڑیا سمجھ کر نوچے والی قابض مافیاز
اور اس کی سہولت کار پیپلز پارٹی کی حکومت اہلیان کراچی کی 12اپریل کی پرامن تحریک کیا کامیاب ہونے دیتی ؟؟؟؟؟
فارم 47کے کے مسترد عناصر کی سیاست کی ہچکولے کھاتی کشتی ڈوب جاتی!؟؟؟؟؟؟
1958کے ایوبی مارشل لاء کے بعد پاکستان کو مغربی اور مشرقی صوبوں میں ون یونٹ کے تحت انتظامی آمور پر تقسیم کردیا گیا اور کراچی کو وفاق کے زیر اہتمام چلایا گیا کراچی قائم وفاقی اور مقامی سرکاری اداروں میں پنجاب اور کےپی کے یعنی سرحد سے لوگوں کو سرکاری ملازمتیں دی گئیں اور یہ سلسلہ ون یونٹ کے بعد بھی جاری رہا کراچی میں وفاقی اداروں کے علاؤہ مقامی اداروں میں بھی غیر مقامی افراد بھرتی کئے گئے جس سے کراچی کے شہریوں کی حق تلفی ہوتی رہی ون یونٹ کے بعد یہی پیپلز پارٹی کی حکومت مسلط ہوئی جس نے اربن رورل کا چکر چلاکر کوٹہ سسٹم رائج کرکے سندھ اور وفاق کے اداروں میں کراچی کے شہریوں کا بدترین استحصال کیا جو اج بھیانک شکل اختیار کر چکا ہے اور اب ہر ادارے میں مافیاز کا راج ہے نام نہاد اور چائنا پارٹی کراچی کے حقوق کا سودا کرچکی ان کا ایک لیڈر چائنا پارٹی چیئرمین کو را کا ایجنٹ قرار دے چکا اور مہاجر سیاست کو دفن کرکے دوبارا مہاجر کارڈ کھیلنے پر مجبور ہےجبکہ چائنا چیئرمین کراچی کے بدلتے مزاج اور نوشتہ دیوار پڑھتے کی بجائے اولفول اور بے ربط الفاظ منہ سے نکال کر کھسیانی بلی کی طرح کھمبے کی بجائے اپنے کپڑے نوچتے ہوئے مہاجر وں اصل رہنما کے بارے میں ہرزاسرائی کرتے رہےجبک سندھ حکومت کے لئے کراچی کے علاؤہ سنندھو ندی گلے میں پڑی ہوئی ہے لہذا کراچی کے شہریوں کے لئے سنہری موقع ہے کہ آفاق بھائی کا ساتھ دیں اور مارفیا اور ان کے سہولت کاروں سے شہرکراچی کو نوچنے والی خون آشام پلاؤں کے پنجوں سے آزاد کروائیں
نور محمد حمید بلوچ ممبر مرکزی کمیٹی سندھ اربن گریجویٹ فورم مہاجر قومی موومنٹ پاکستان