بھارت سے مذاکرات ماضی کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کئے جائیں، آفاق احمد

بھارت سے مذاکرات ماضی کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کئے جائیں، آفاق احمد
مذاکرات کو مسئلہ کشمیرا و رسندھ طاس معاہدے سے مشروط کیا جائے،

چیئر مین آفاق احمد نے اپنی رہائشگاہ سے جاری اپنے پیغام میں کہا کہ بھارت جسے چلاک و مکار دشمن سے مذاکرات اسکے ماضی کے مکرو فریب کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کئے جائیں،بھارتی رہنما جس طرح غلط بیانی اوردھوکے سے دنیا کے ممالک کی نظروں میں دھول جھونکتے آئے ہیں اور بھارتی میڈیا منفی پروپرگنڈے کے زریعے پاکستان کی ساکھ دنیا بھر میں متاثر کرنے کی ناکام کوشش کرتا رہا ہے اورپاکستان کو دنیا کے سامنے ایک ایسی ریاست ثابت کررہا ہے جو دہشت گردی کے ذمرے میں آتی ہے، جبکہ سب سے بڑا دہشت گرد بھارت خود ہے جو اقلیتوں کے ساتھ انسانیت سوزسلوک اور عبادت گاہوں کو نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا۔ آفاق احمد نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے دوٹوک مؤقف اختیا ر کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے جہاں سے تمام دریا پاکستان کی جانب بہتے ہیں لہذاسندھ طاس معاہدہ جو بھارت نے مبینہ طورپر منسوخ کیا ہے،اسکا اس معاہدے میں زیر بحث لانا ضروری ہے اور مذاکرات کومسئلہ کشمیر اور سندھ طاس معاہدے سے مشروط کیا جائے، جو تمام مسائل کی بنیادی وجہ ہے جس کا حل ہونا ناگزیر ہے۔